ارنا رپورٹ کے مطابق، میجر جنرل "محمد باقری" نے دورہ تاجکستان کے دوسرے دن کے موقع پر تاجک صدر "امامعلی رحمان" سے ملاقات اور گفتگو کی۔
اس موقع پر تاجکستان کے صدر نے اس بات پر زور دیا کہ ثقافتی مشترکات اب بھی دونوں ممالک کے عوام کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کی سب سے اہم بنیاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہی تاریخی جڑوں اور مشترکہ زبان نے دونوں ممالک کے درمیان دفاعی، عسکری، ثقافتی، سیاسی اور اقتصادی شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے بے مثال حالات فراہم کیے ہیں۔
امامعلی رحمان نے ایران کی اعلی سطحی فوجی وفد کے دورہ تاجکستان پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تاجکستان کی مسلح افواج، ایرانی مسلح افواج کے ساتھ دوطرفہ دفاع اور فوجی تعاون کا خیرمقدم کرتی ہے جس کی ایک واضح یو اے وی فیکٹری کا افتتاح ہے، اور یہ تعاون تمام فوجی شعبوں میں اپنی بلند ترین سطح تک پہنچنا ہوگا۔
افغانستان میں قیام امن اور سلامتی پر زور
دراین اثنا میجر جنرل باقری نے خطے میں دونوں ممالک کی اسٹریٹجک پوزیشن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ فوجی تعاون اور تعلقات کی سطح کو مضبوط بنانا، اپ گریڈ کرنا اور مختلف فوجی شعبوں میں تعاون میں اضافہ؛ جمہوریہ تاجکستان کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کی اہم ترجیحات میں شامل ہے۔
ایرانی مسلح افواج کے سربراہ نے ایک پڑوسی اور دوست کی حیثیت سے افغانستان میں امن و استحکام پر زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ دونوں ممالک کی مسلح افواج، فوجی اور علاقائی تعاون کو فروغ دے کر افغانستان میں سلامتی اور امن کے قیام میں مدد کر سکتی ہیں۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں ہم دونوں ممالک کے درمیان فوجی دفاعی تعاون میں اضافہ اور تیزی دیکھیں گے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ